لیویز اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف کوئٹہ چمن شاہراہ گزشتہ 14 گھنٹوں سے بلاک

قلعہ عبداللہ  میزئی اڈہ میں گزشتہ رات لیویز اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف لواحقین نے گزشتہ 14 گھنٹوں سے کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کیلئے احتجاجاً بند کردیا ہے اب تک کوئی انتظامی ذمہ دار مشتعل مظاہرین سے مذاکرات کے لئے نہیں پہنچ سکا ہے درجنوں گاڑیاں اور مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں لیویز تھانہ میزئی آڈہ کے اہلکار عبدالباری جس سے گزشتہ رات ڈیوٹی سے واپسی پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کیخلاف مقتول کے لواحقین نے میت کے ہمراہ گزشتہ رات سے اب تک 14 گھنٹوں سے مسلسل کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کیلئے احتجاجاً بند کردیا ہے روڈ کی بندش کی وجہ سے درجنوں چھوٹی بڑی گاڑیاں اور مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم اتنی مدت گزرنے کے باوجود بھی ابتک کوئی انتظامی ذمہ دار مشتعل مظاہرین سے مذاکرات کے لئے نہیں پہنچ سکا ہے دوسری طرف لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ ان وارداتوں میں ملوث ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا یاد رہے کہ گزشتہ 2 مہینوں میں میزئی اڈہ لیویز تھانہ کے دوسرے اہلکار کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ ایک مہینے قبل تھانہ کے انچارج کو بم دھماکے میں زخمی کردیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں