اگر مجھے انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ اور عدلیہ کو بند کردینا چاہئے، اعظم سواتی

پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ ایک رکن سینیٹ کو ماورائے آئین گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اگر مجھے انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ اور عدلیہ کو بند کردینا چاہئے، کہیں ایسا نہ ہو یہ آگ عدلیہ تک بھی پہنچ جائے۔
بنی گالہ میں عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اعظم خان سواتی نے کہا کہ 17 سال سینیٹر رہا ہوں، اس دوران کئی کمیٹیوں کا رکن اور سربراہ رہا، مجھے لے گئے اور تشدد کیا، انہوں نے ملک کی پارلیمنٹ کے کپڑے اتار دیئے۔
اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکرادا کریں اللہ نے ہمیں ایک بہادر لیڈر دیا، نام نہاد جمہوری دور کے اندر سینیٹر کو ماورائے آئین گرفتار اور تشدد کیا گیا، آج اعظم سواتی نہیں ایک سینیٹر بول رہا ہے، وہ کون لوگ تھے جنہوں نے تشدد کیا، اللہ کا شکر ہے سیسہ پلائی دیوار کی طرح عمران کے ساتھ کھڑے ہیں، دنیا کے تمام انصاف کے فورمز پر اپنا معاملہ اٹھاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ میری تین پوتیوں کے سامنے گرفتار کیا گیا، جرم جو بھی ہوگا عدالت اس کے مطابق سزا دے، صحافیوں کے ساتھ بھی ایسا سلوک کیا گیا، انصاف کے دروازے کھٹکھٹاؤں گا، ملک، جمہوریت اس انداز سے نہیں چل سکتے، آئین و قانون کے دروازے کھولیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔
اعظم سواتی کا مزید کہنا ہے کہ تمام سینیٹرز، پارلیمنٹرینز، وکلاء کو پیغام دیتا ہوں اگر مجھے انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ اور عدلیہ کو بند کر دینا چاہئے، سینیٹر کے ساتھ ایک سینئر وکیل بھی ہوں، پاکستان میں انصاف کا نظام مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے چیف جسٹس پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعلے کہیں عدلیہ کے دروازے تک نہ پہنچ جائیں، اگر آپ ایک سینیٹر کا تحفظ نہیں کرسکتے تو پھر آپ کو اس کرسی پر براجمان ہونے کا کوئی حق نہیں۔