افغانستان میں امریکا اور طالبان حکومت کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ

افغانستان میں طالبان نے 2 برس سے قید امریکی نیوی کے سابق اہلکار کو رہا کردیا۔اس کے بدلے امریکا نے طالبان کے قریبی ساتھی کو طالبان کے حوالے کیا۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق مارک فری ریچزافغانستان میں تعمیراتی پروجیکٹس پر کام کررہے تھے جب انھیں 2020 میں طالبان نے اغوا کیا۔
افغانستان کے وزیرخارجہ امیر خان متقی نے بتایا کہ طویل مذاکرات کے بعد مارک کو امریکی وفد کے حوالے کردیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ مارک کے بدلے امریکا نے بشار نورزئی کو افغانستان کے حوالے کیا۔ قیدیوں کا یہ تبادلہ کابل ائیرپورٹ پر ہوا۔
بشار نورزئی افغان طالبان کے ساتھی اور جنگجو تھے۔ انھوں نے امریکی جیل میں 17 برس قید کاٹی ہے۔ ان کو ہیروئین اسمگلنگ کے جرم میں امریکا میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ نوے کی دہائی میں بشار نورزئی نے طالبان کو ہتھیاروں سمیت ہرممکن مدد فراہم کی تھی۔
امریکا سے رہائی کے بعد کابل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بشار نورزئی نے کہا کہ اگر اسلامی امارات افغانستان کوشش نہ کرتی تو میری رہائی عمل میں نہیں آسکتی تھی۔