‘امریکی سازش کے ساتھ سے جوڑنے کیلئے مرضی کے منٹس بناتا رہا’ آڈیو لیکس پر(ن) لیگ کی تنقید

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو پارٹی رہنماؤں سے ہونے والی گفتگو کی آڈیوز لیکس ہونے پر مخالفین کی سخت تنقید کا سامنا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ منافقت اور جھوٹ پر مبنی سیاست کی بنیاد پر ایک بیانیہ قائم کر کے اس کو جہاد کا نام دیا جا رہا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ردِ عمل دیتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ اس بیانیے کا بھی پول کھل چکا ہے، بند دروازوں کے پیچھے ضمیر فروشی کی منڈی لگا کر عوام کے سامنے اسے شرک کہا گیا، مخالفین پر جھوٹے الزامات لگانے والا آج خود رسوا ہو رہا ہے۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ میرے لیے مسئلہ عمران خان کے ایم این ایز خریدنے کا نہیں ہے، عمران خان ایک منافق ہے جس نے احسانات کے بدلے لوگوں سے پیسے، زمینیں اور زیورات لیے ہیں اور جس نے اقتدار کے حصول اور برقرار رکھنے کے لیے غلط یا ٹھیک سب کیا ہے، میرے لیے مسئلہ اس امیر شخص کا ہے جسے عمران خان مزید 5 ایم این اے خریدنا چاہتا تھا۔

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایک سال سے ایک ہی بات کر رہا ہوں عمران ایک فتنہ ہے، قوم کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے، قوم کو اس فتنے کی شناخت اور ادراک کرنا چاہیے ورنہ یہ قوم کو کسی حادثے کا شکار کر دے گا، آج اس قدر رہنمائی ملی ہے کہ قوم کو اس فتنے کا ادراک ہو جانا چاہیے۔ جھوٹا اور فراڈیا شخص۔

رانا ثنااللہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اگر روز ہی جتھے آکر اسلام آباد پر حملہ آور ہو جائیں تو پھر پارلیمنٹ، سپریم کورٹ، ہائیکورٹ سمیت کسی ادارے کی ضرورت نہیں رہے گی، ملک اور قوم کی خاطر پوری طاقت اور کمٹمنٹ کے ساتھ لانگ مارچ کو روکیں گے، ہمیں ان کے سارے ارادوں کا پتہ ہے، وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریڈزون میں احتجاج کی ممانعت قانون کہتا ہے، عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ کے فیصلے ہیں، اگر جمہوری انداز میں اجتجاج اور دھرنا دینا چاہتے ہیں تو انتظامیہ کو درخواست دیں، عدالت کے مقرر کردہ مقامات پر مکمل سیکیورٹی دیں گے اگر اسلام آباد پر قبضے کے لیے آنا چاہتے ہیں تو ہر قیمت پر روکیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ منافقت کا قطب مینار عمران خان ایک طرف ٹرانسکرپٹ کو خط بنا کر امریکی سازش کے ساتھ جوڑنے کے لیے مرضی کے منٹس بناتا رہا، دوسری طرف عدم اعتماد سے بچنے کے لیے ہر حربہ استعمال کرکے ایم این ایز کی خریداری کرتا رہا جبکہ اسی دوران اپنے جلسوں میں ضمیر بیچنے اور خریدنے والوں کے لیے شرک کے فتوے دیتا رہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں