سیلاب زدگان میں اب تک 20ارب روپےتقسیم کیے گئے،وزیراعظم

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مسلح افواج اور عوام کے رشتے کو توڑنے والا پاکستان کا دوست نہیں ہوسکتا ہے، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ سیلاب متاثرین کی مدد کا ہے۔ سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی حکومت70ارب روپے دے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس منگل 6 ستمبر کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔ آج ہونے والے اجلاس میں عمران خان کے توہین آمیز بیانات پر لائحہ عمل اختیار کرنے کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں وزارت داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف قانونی کارروائیوں پر شرکا کو بریفنگ دی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو بھی ہماری مسلح افواج اور عوام کے درمیان تعلقات کو ٹھیس پہنچانے کا ارادہ رکھتا ہے وہ پاکستان کا دوست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے افسروں اور جوانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے نہ صرف دشمن سے بچایا بلکہ ایک ایک چپے کی حفاظت کی اور دشمن کے دانت کھٹے کر دیئے۔ پاکستان کی افواج نے اللہ کے سہارے اور اپنے عقیدے، مصمم ارادے سے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ ملک میں تباہ کن سیلابوں سے در پیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پوری قوم متحد ہے،عوام نے جرات مندی سے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک بارپھر 1965 کی جنگ جیسے جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ سیلابوں سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلابوں سے لاکھوں گھر تباہ ہوئے اور تقریبا تین ہزار افراد جاں بحق ہوئے جن میں سیکڑوں بچے شامل ہیں، اس آفت سے بڑے پیمانے پر فصلوں کو نقصان پہنچا اور مویشی پانی میں بہہ گئے
وزیراعظم شہباز شریف نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہ کہ ہم حالیہ صورت حال سے نمٹنے کے بارے میں ایک بار پھر اپنی تاریخ کا ایک نیا باب لکھ رہے ہیں۔
امدادی کارروائیوں کے ذکر پر وزیراعظم نے بتایا کہ اب تک 20ارب روپے متاثرین میں تقسیم ہوچکے ہیں، جب کہ اگلے 3روز میں 8 ارب بھی متاثرین میں تقسیم کردیے جائیں گے، 10،10ارب روپے بلوچستان اور سندھ کو گرانٹ دی جائے گی، اور 3 ارب روپے کی گرانٹ گلگت بلتستان کو دینے کا اعلان ہوچکا ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ 10 ارب روپے بلوچستان اور 15ارب روپے سندھ کو گرانٹ دی جائے گی۔ سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی حکومت70ارب روپے دے گی، جب کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو بھی 10،10لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
اس موقع پر خیبر پختونخوا کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سوات میں دریا کے پیٹ میں ہوٹلز بنائے گئے، سوات میں سیلاب سے بہت زیادہ تباہی ہوئی، بارش کی وجہ سے بلوچستان سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا، جسے ہمارے ادارے دن رات ایک کرکے بحال کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔