تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی اپنے استعفوں سے مُکر گئے

تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی نے استعفوں کی منظوری سے متعلق درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے استعفے خالصتاً سیاسی بنیاد پر دیئے تھے جنہیں قانون کی نظر میں استعفیٰ کہا ہی نہیں جا سکتا۔

قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفوں کے حوالے سے تحریک انصاف کے کئی ارکان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

درخواست گزاروں میں سابق وفاقی وزرا و وزرائے مملکت اعجاز شاہ ،شیریں مزاری، علی محمد خان اور فرخ حبیب کے علاوہ جمیل احمد، فضل محمد خان ، شوکت علی، شاندانہ گلزار، فخر زمان خان، جمیل احمد اور محمد اکرم بھی شامل ہیں۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ کہ قومی اسمبلی سے استعفوں کا مقصد تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں بننے والی حکومت کو الیکشن کی تاریخ کے اعلان پر راضی کرنا تھا، ایسے استعفوں کو قانون کی نظر میں استعفی نہیں مانا جا سکتا۔

درخواست کے ساتھ 25 ستمبر کو سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی آڈیو کا متن بھی بطور ثبوت جمع کرایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ استعفوں کے متعلق نوازشریف سے ہدایات لی گئیں اور ان کو درست قانونی انداز میں پراسیس نہیں کیا گیا، اسپیکر نے قانون پر عمل درآمد کے بغیر صرف 11 ارکان کے استعفے منظور کئے جب کہ اسپیکر کے سامنے پیش نہ ہونے پر 112 ارکان اسمبلی کے استعفے تاحال منظور نہیں کیے گئے جو غیرآئینی اقدام ہے۔

عدالت عالیہ نے درخواست کو ابتدائی سماعت کے لئے منظور کرلیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں