خورشید شاہ کی عالمی برادری سے پاکستان کے قرضے معاف کرنے کی اپیل

وفاقی وزیر آبی وسائل اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ نے عالمی برادری سے پاکستان کے قرضے معاف کرنے کی اپیل کردی۔

لاہور میں سماء نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران خورشید شاہ نے دنیا سے پاکستان کے قرضے معاف کرنے کی اپیل کردی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بھی کہیں گے کہ شرائط پر نظرثانی کرے۔حالیہ بارشوں ا ور سیلاب سے سندھ میں 30 لاکھ کچے مکان اور کپاس کی 70 فیصد فصل تباہ ہوگئی۔

سیلاب متاثرین سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ حکومت لاکھوں گھر دوبارہ تعمیر کرکے نہیں دے سکتی، حکومت 19 لاکھ افراد کو 25 ہزار روپے فی کس دے رہی ہے لیکن لوگ پیسے لے کر انکار کردیتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ حالیہ سیلاب دریائی نہیں آسمانی سیلاب ہے، سندھ میں اندازوں سے 600 فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ کالا باغ ڈیم متنازع ہے، اس لئے دوسرے ڈیموں کو ترجیحاً مکمل کریں گے۔

توہین عدالت کیس سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کو ڈر ہے وہ پھنس جائیں گے اس لئے دھمکیاں دے رہے ہیں، عدالتیں ڈر گئیں تو کل کو ہر کوئی ہجوم کے ساتھ فیصلہ لینے چلا جائے گا۔

وفاقی وزیرخورشید شاہ نے تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی مفاد میں کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان عمران خان خود کرچکے ہیں، عمران خان نے کہا تھا کہ عام انتخابات 13 اگست 2023 سے ایک دن بھی پہلے نہیں ہوں گے۔

خورشید شاہ نے سوال کیا کہ کیا عدالتوں نے کبھی کسی آئین توڑنے والے کو پھانسی دی ہے؟۔

پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا حکومت سگریٹ پر ٹیکس لگائے، پاکستان میں دنیا بھر سے سستے سگریٹ ملتے ہیں، سگریٹ پر ٹیکس لگا کر ہمیں 200 ارب روپے حاصل ہوسکتے ہیں۔

اس سے قبل لاہورچیمبر آف کامرس میں خطاب اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ نیلم جہلم بجلی گھر کی بندش نے پسینے چھڑا دیئے ہیں،ہر روز بڑا نقصان ہورہا ہے، مہمند ڈیم پر6 ہفتےمیں دوبارہ کام شروع ہوجائے گا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ملک صحیح سمت میں چلایا جائےتو ہم بھیک منگے نہیں بن سکتے،بدقسمتی سے سیاست کو گالی بنا دیا گیا ہے، ہم سیاستدانوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں، شکر کریں سیاستدان ہیں، ہر طرف سیاستدان جوابدہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں