سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے حب کو ضلع بنانے کی مخالف کردی

سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان نے لسبیلہ کو 2 اضلاع میں تقسیم کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حب کو ضلع بنانے کا فیصلہ ہر لحاظ سے نامناسب ہے، قائمقام گورنر بلوچستان نوٹیفکیشن کو منسوخ کریں۔

بلوچستان حکومت نے گزشتہ روز لسبیلہ کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے حب کو ضلع بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ لسبیلہ سمیت پورا بلوچستان سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے، صوبے کے عوام پریشان حال ہیں، ایسے وقت میں قائمقام گورنر بلوچستان جان محمد جمالی کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حب کو ضلع بنانے کا مقصد وہاں کی عوام کی ترقی اور خوشحالی نہیں بلکہ ڈپٹی کمشنر اور انتظامی امور کو ہاتھ میں رکھنا ہے، انہوں نے گورنر جان محمد جمالی سے نوٹیفکیشن فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

جام کمال خان نے مزید کہا کہ حب کو ضلع بنانے کا فیصلہ ہر لحاظ سے نامناسب ہے، اگر حب کو ضلع بنانا ضروری ہے تو اس کا ایک طریقۂ کار ہوتا ہے، جب تک ضلع کے لوگوں اور اس کے نمائندوں کو اعتماد میں لے کر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا تو کسی صورت اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدالت میں اس سلسلے میں کیس بھی چل رہا ہے جبکہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان بھی کر رکھا ہے، ایسے وقت میں لسبیلہ کو 2 حصوں میں تقسیم کرنا انتہائی غیرمناسب ہے۔

جام کمال خان نے بلوچستان ہائیکورٹ سے بھی اپیل کی کہ ان کے کیس کو جلد سن کر انصاف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری فریاد عدالتیں اور موجود حکمران نہیں سنتے تو وہ اور لسبیلہ کے عوام سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں