وزیر اعظم نے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی

وزیر اعظم شہباز شریف نے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دیتے ہوئے سولر پاور پلانٹس کی جلد تعمیر کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم نے عوام کو بجلی کے معاملے میں ریلیف دینے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کے بجائے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی ہدایت دے دی۔
وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر اعظم نے آئندہ ہفتے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بولیاں طلب کیے جانے سے قبل کانفرنس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے سولر پاور پلانٹس جلد تعمیر کر کے آئندہ گرمیوں تک عوام کو بجلی کی فراہمی میں ریلیف دینے کی ہدایت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی فراہم کی جائے گی۔
وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کر سکے گا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔